لاہور (احسان قادر سے) شہر کے بیش تر سنگل سکرین سینماؤں اور تھیٹروں میں سکیورٹی کے ناقص انتظامات کا اندازہ اس اَمر سے لگایا جاسکتا ہے کہ داخلی راستوں پر کوئی واک تھرو گیٹ اور کیمرے نصب نہیں کیے گئے جس کے باعث شہریوں کی زندگی خطرات کی زد پر ہے۔
لاہور میں چھ نجی (الفلاح، محفل، تماثیل، ناز، شالیمار اور الحمرا، بھٹہ چوک) جب کہ سات سرکاری تھیٹر ہال( الحمرا ہال نمبر ایک اور دو مال روڈ، گورنمنٹ الحمرا ہال نمبر ایک اور دو قذافی سٹیڈیم، الحمرا اوپن ایئر تھیٹر، پنجاب آڈیٹوریم اور پنجابی کمپلیکس) قائم ہیں۔
نیوز لینز پاکستان سے ٹیلی فون پر بات کرتے ہوئے سینما مینجمنٹ ایسوسی ایشن کے صدر قیصر ثناء اللہ نے کہا:’’ سنگل سکرین سینماؤں میں گلستان، میٹروپول ، کیپیٹل، کیپری، انگوری، ملک تھیٹر اور نگینہ شامل ہیں جو پہلے سے ہی معاشی مشکلات کا شکار ہیں جس کے باعث ان کے لیے سکیورٹی کے آلات خریدنا ممکن ہوچکا ہے۔ان سینماؤں کے لیے یہ ممکن نہیں کہ وہ دو سے پانچ لاکھ روپے تک کی مالیت کے واک تھرو گیت اور سی سی ٹی وی کیمرے خریدیں۔وہ یہ سرمایہ کاری کرنے کی استطاعت نہیں رکھتے۔‘‘
قیصر ثناء اللہ نے یہ تسلیم کیا کہ سینماکی صنعت کے زوال کی ایک بڑی وجہ دہشت گردی بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کااسی صورت میں خاتمہ کیا جاسکتا ہے جب زبوں خالی کا شکار سینما انڈسٹری پر مناسب توجہ دیتے ہوئے عوام کی تفریح کے اس ذریعے تک رسائی ممکن بنائی جائے۔انہوں نے کہا:’’ سینما انڈسٹری اسی وقت ترقی کرے گی جب حکومت شہریوں کو فول پروف سکیورٹی فراہم کرے گی۔‘‘
انہوں نے اس مؤقف کا اظہار بھی کیا کہ جب شائقین جوق در جوق سینما ہالوں کا رُخ کریں گے تو اس سے دہشت گردی اور شدت پسندی کے تدارک میں مدد ملے گی۔قیصر ثناء اللہ نے کہا:’’ دہشت گردی کے واقعات لوگوں کی سینما گھروں اور تھیٹروں سے دوری کی ایک اہم وجہ بن رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے حکومت سے سینما ؤں اور تھیٹروں کو سکیورٹی آلات فراہم کرنے کا مطالبہ بھی کیا کیوں کہ دوسری صورت میں شہریوں کی زندگیاں خطرات کی زد پر ہوں گی۔ تاہم انہوں نے کہا کہ چند سینماگھروں اور تھیٹر ہالوں جیسا کہ الحمرا تھیٹرہالز، مال روڈ پر سکیورٹی کے انتظامات قدرے بہتر ہیں۔
شہری عامر علی نے کہا کہ وہ تفریح کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتے۔ انہوں نے نیوز لینز پاکستان سے بات کرتے ہوئے کہا:’’ ہم سینماؤں میں چند پرسکون لمحات گزارنا چاہتے ہیں۔ اگر لگی لپٹی رکھے بغیر بات کی جائے تو جب بھی پاکستان یا خاص طور پر لاہور میں دہشت گردی کا کوئی سانحہ ہوتا ہے تو ہم سینماگھروں اور تھیٹروں کا رُخ کرنے سے اجتناب برتتے ہیں۔‘‘عامر علی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ سینما جانے والے شائقین کو سکیورٹی فراہم کرے۔
کامران خان بھی سینما کا رُخ کرنے والے ایک فلم بین ہیں‘ انہوں نے نیوز لینز پاکستان سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جب وہ سینما جاتے ہیں تو خوف کا شکارہوجاتے ہیں۔انہوں نے کہا:’’ جب میَں یہ دیکھتا ہوں کہ سینماگھروں کی سکیورٹی کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے گئے تومیری پریشانی بڑھ جاتی ہے۔‘‘
تاہم پنجاب آرٹس کونسل کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر چودھری آصف نے کہا کہ اوپن ایئر تھیٹر میں سکیورٹی کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ انہوں نے نیوز لینز پاکستان سے بات کرتے ہوئے کہا:’’موسمِ سرما کی وجہ سے اوپن ایئر تھیٹر بند کیا جاچکا ہے جس کے باعث کوئی سکیورٹی انتظامات نظر نہیں آرہے۔ موسمِ سرما میں واک تھرو گیٹ اور سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے جائیں گے۔‘‘