لاہور: پنجاب ٹریفک وارڈنز کی وردی پر باڈی کیمرا نصب کر دیا گیا ہے – جس کی وجہ سے بغیر ثبوت چالان نہیں ہو سکیں گے۔ اور ان کیمروں کی وجہ سے دونوں طرف کے رویوں کو بھی رکارڈ کیا جا سکے گا ۔ اس کا ڈیٹا سی ٹی او کے دفتر سے منیٹر کیا جا ئے گا۔ ان کیمروں میں میمری کارڈ موجود ہے اور اس کی بیٹری ٹائمنگ تین دن تک کی ہے۔ یہ کیمرے تین دن تک کی ریکارڈنگ محفوظ کر سکتے ہیں اور اس کی رکارڈنگ آن لائن بھی موجود رہے گی ۔ ابتدا میں مال روڈ پر تعینات ٹریفک وارڈنز کی وردی پر نصب کیے ہیں ۔
باڈی کیمرے لگانے کا مقصد ڈیوٹی کے دوران چالان کرنے کا مکمل ثبوت رکھنا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ڈیوٹی کے دوران کارسرکار میں مداخلت کرنے والوں کی خلاف قانونی کروائی میں ان کیمروں کی وڈیو مددگار ثابت ہوگی۔ ان باڈی کیمروں کی مدد سے سڑکوں پر احتجاج ، جلوس اور دیگر مسائل کا جائزہ بھی لیا جا سکے کا اور ان کیمروں کی مدد سے ڈیوٹی سٹاف کی پوزیشن کے بارے بھی فوری آگاہی ملے گی۔
ٹریفک سینٹر انچارج مال ون محمد فاروق کا کہنا ہے کہ “ بدھ سے ہمیں کیمرے ایشو ہوئے ہیں ان کو باڈی کیم کہا جاتا ہے۔ پہلے یہ ہوتا تھا کے ٹریفک والوں نے زیادتی کر دی یا متعلقہ ڈیپارٹمنٹ والے نے زیادتی کر دی لوگوں کے پاس تصویر کا ایک رخ جاتا تھا لیکن جب سے یہ کیمرے لگے ہیں تب سے ان میں بہتری آ جائے گی اور میں پولیس آفیسر میرے سے کوئی زیادتی ہو گی تو میں جواب دے ہوں گا اور اگر عوام کی طرف سے کوئی زیادتی ہو گی تو وہ جواب دے ہو گی۔ اور اس کو لگانے کا سب سے زیادہ فائدہ ہوا ہے کے لوگوں کے رویے بھی رکارڈ ہوں گے ۔ پہلے لوگ جو پانچ سے دس فیصد ہیں جو تعاون نہیں کرتے تھے اور انتشار پیدا کرتے تھے اپنی غلطی پر ان لوگوں کا بھی کیمرے لگنے کی وجہ سے رویے تبدیل ہو چکے ہیں کیوں کے ان کو معلوم ہوگیا ہے کے اگر انھوں نے کوئی غلطی کی تو سب کچھ رکارڈ ہوجائے گا۔ اور اگر انھوں نے کوئی زیادتی کی ہوئی تو ان پر ایف۔آئی۔ آر ہو گی۔ اور ان کا سافٹ وئیر اپڈیٹ ہوجائے گا” ۔
ساجد(شہری) کا کہنا تھا کہ “ یہ ایک اچھا اقدام ہے جو کہ دنیا بھر میں استعمال ہوتا ہے۔ اس طرح ٹریفک پولیس اور عوام دونوں کے رویوں میں تبدیلی آئے گی اور ٹریفک قوانین کے بارے عوام کو شعور آئے گا”۔
اکرم (شہری) کا کہنا ہے کہ” یہ ایک احسن چیز ہے۔ اس سے میرے خیال سے عوام کے ساتھ ساتھ ٹریفک پولیس کی اپنے افسروں کا رویہ عوام کے ساتھ چیک کرنا ہے کے یہ لوگ کیسے عوام کو ڈیل کرتی ہے اور عوام کا رویہ بھی پتہ چل جائے گا”۔