(نیوز لینز پاکستان) اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق صدر آصف علی زرداری کو علاج کیلئے کراچی منتقل کرنے کی درخواست مسترد کر دی۔
احتساب عدالت میں میگا منی لانڈرنگ اور پارک لین ریفرنسز کی سماعت ہوئی۔ پمز ہسپتال میں زیر علاج آصف علی زرداری کو پیش نہ کیا جاسکا تاہم فریال تالپور کو اڈیالہ جیل سے جج اعظم خان کے روبرو پیش کیا گیا۔
آصف علی زرداری کی علاج کے لیے کراچی منتقلی کی درخواست کی سماعت کے دوران ان کے وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ تاریخ کا حصہ بنے گا کہ ایک کیس کراچی میں بنا اور چل پنجاب میں رہا ہے، پرائیویٹ ڈاکٹر سے علاج کرانے سے نہیں روکا جاسکتا، علاج ہوگا تو صحت ہوگی اور ملزم کیسز کا سامنا کر سکیں گے۔
نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ انہوں نے 4 ڈاکٹرز کی فہرست دی، ان کی مرضی نہیں چل سکتی، درخواست اڈیالہ جیل حکام کو دیں یا ایگزیکٹو کو دی جائے یہ عدالت کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔ لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ اپنا حق عدالت سے مانگ رہے ہیں، اس عدالت نے جوڈیشل ریمانڈ پر بھیجا، کراچی علاج کے لئے درخواست بھی اسی عدالت کو دی۔
فاروق ایچ نائیک نے آصف علی زرداری سے ملاقات کیلئے درخواست دائر کی۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہا پمز ہسپتال میں وکلا کی آصف علی زرداری سے ملاقات کے لیے 2 دن مقرر کیے ہیں، فیملی ارکان 3 دن ملاقات کرسکتے ہیں۔ فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ 5 دن ملاقات کے لیے مقرر ہیں تو وہ درخواست واپس لے لیتے ہیں۔ عدالت نے آصف علی زرداری اور فریال تالپور کے جوڈیشل ریمانڈ میں 26 نومبر تک توسیع کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔