مظفر گڑھ میں الیکشن کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کرنے پرانتخابی امیدواروں کے خلاف 16 مقدمات درج کیے گئے ان میں سے3 ایف آرز سیل کر دی گئیں

0
1118
گزشتہ عام انتخابات کے دوران ضلع مظفرگڑھ میں اتنخابی امیدواروں کی جانب سے الیکشن ایکٹ 2017 کی خلاف ورزی پر 16 سیاستدانوں پر مقدمات کا اندراج کیا گیا تھا جن میں تھانہ سٹی مظفرگڑھ میں سردار عبدالحئی دستی امیدوار حلقہ PP- 270 اور ان کے ورکرز کے خلاف آتش بازی اور پنجاب ساونڈ سسٹم آرڈیننس کی خلاف ورزی پر  ایف آئی آر نمبر297/18 زیر دفعات 188 ت پ، 285 ت پ اور286 ت پ کے تحت درج کی گئی۔تھانہ محمود کوٹ میں ایف آئی آر نمبر 245/18 پنجاب ساونڈ سسٹم آرڈیننس 2015 کے تحت آزاد امیدوار راو اکمل خان امیدوار حلقہ PP-278 کے خلاف درج کی گئی۔ تھانہ چوک سرور شہید میں ایف آئی آر نمبر 340/18 زیر دفع 188 ت پ کے تحت محمد اعجاز حسین جوکہ کیری ڈبہ نمبری MNT/2078 برنگ سبز پر مختلف امیدواروں کی انتخابی مہم چلا رہا تھا کے خلاف درج کی گئی۔ تھانہ شاہ جمال میں ایف آئی آر نمبر 533/18 پنجاب ساونڈ سسٹم آرڈیننس زیر دفع 188 ت پ کے تحت آزاد امیدوار احمد کریم قسور لنگڑیال امیدوار NA-184 کے خلاف درج کی گئی۔ تھانہ شاہ جمال میں ایف آئی نمبر 534/18 پنجاب ساونڈ سسٹم آرڈیننس زیر دفع 188 ت پ کے تحت عون حمید ڈوگر امیدوار PP- 274 کے خلاف درج کی گئی۔ تھانہ سول لائنز میں ایف آئی آر نمبر 319/18 پنجاب ساونڈ سسٹم آرڈیننس کی خلاف ورزی پردفع 188ت پ کے تحت محمد اکبر کیری ڈبہ نمبری MLH/6507 جوکہ عمر دراز فاروقی کی کمپین کر رہا تھا کے خلاف درج کی گئی۔ تھانہ روہیلانوالی میں ایف آئی آر نمبر 367/18 پنجاب ساونڈ سسٹم آرڈیننس کی خلاف ورزی پر دفع 188 ت پ کے تحت سردار اختر خان گوپانگ ، سردار افتخار خان گوپانگ اور ورکرز کے خلاف درج کی گئی۔ تھانہ محمودکوٹ میں ایف آئی آر نمبر 251/18 دفع 188 ت پ کے تحت آزاد امیدوار ایم پی اے ملک باسط کھر اور ان کے ورکرز کے خلاف درج کی گئی۔ تھانہ شاہ جمال میں ایک اور ایف آئی آر 532/18 دفع 188 ت پ کے تحت محمد عارف اور محمد اشفاق کے خلاف کیری ڈبہ پر ساونڈ سسٹم لگانے اور چلانے کی وجہ سے درج کی گئی۔ تھانہ قریشی میں بھی ایف آئی آر نمبر 421/18 دفع 188 کے تحت دلاور فتح خان سہرانی کےخلاف پنجاب ساونڈ سسٹم آرڈیننس کی خلاف ورزی پر درج کی گئی۔ اسی طرح مزید 6 مقدمات درج کیے گئے جبکہ 3 ایف آئی آرز سربمہر کر دی گئی ہیں واضع رہے کہ تمام مقدمات میں صرف 13 فردار چلان کی جا سکے جبکہ باقی مقدمات کی نہ تو تفتیش آگے بڑھائی گئی اور نہ ہی مزید ملزمان چلان کیے جا سکے ہیں پاکستان پینل کوڈ کے مطابق ان تمام مقدمات کی سزائیں کم ازکم 25 ہزار روپے جرمانہ اور زیادہ سے زیادہ 7 سال قید ہے
ذرائع کے مطابق انتہائی موثر امیدواروں کے خلاف درج مقدمات سربمہر کردیے گئے ہیں تاکہ مناسب وقت پر ان مقدمات کے تحت ان کے خلاف کاروائی کی جائے.
پاکستان مسلم لیگ ن کے ضلعی صدر ملک ارشد جاوید نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دوران الیکشن امیدواروں اور ان کے ورکرز کے خلاف درج ایف آئی آرز کی کاروائی مکمل ہونی چاہیے اگر گورنمنٹ فی الوقت ایسا کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے تو ان ایف آئی آرز کو خارج کر دینا چاہیے کیونکہ میں پہلے اسی نوعیت کا ایک مقدمہ بھگت چکا ہوں جنرل پرویز مشرف کے دور مارشل لاء میں میرے خلاف مقدمہ درج کر کے سیل کر دیا گیا تھا جسے بعد میں استعمال کیا گیا اور مجھے اپنی وفاداریاں بدلنے کے لیے بلیک میل کیا گیا تھا
سینئر قانون دان میاں احسان کریم قریشی ایڈووکیٹ نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ تمام سیاستدانوں کو چاہیے کہ وہ ہائی کورٹ سے رجوع کریں اور اپنے مقدمات کا نمٹانے کے لیے درخواست دائر کریں مظفرگڑھ میں تو پولیس عدالت کے بار بار احکامات کے باوجود غریب سائلین کی بات نہیں سنتی حکومت وقت کو چاہیے کہ وہ محکمہ پولیس میں ریفارمز لے کر آئے اور کوڈ اف کنڈکٹ کو لاگو کرے کیونکہ انصاف صرف باتوں سے نہیں مل سکتا اس کے لیے عملی اقدامات وقت کی اہم ضرورت ہیں
پولیس کا کہنا ہے کہ جو مقدمات سیل کیے جا چکے ہیں اگر ان کی کاروائی بڑھائی گئی تو جن سیاستدانوں کے خلاف مقدمات درج ہیں وہ بااثر ہیں ہنگامہ آرائی کے خدشات ہیں لوگ احتجاج کے لیے سڑکوں پر نکل آئیں گے حالانکہ اس سے پہلے پنجاب کے مضبوط ترین سیاستدان میاں محمد شہباز شریف اورمیاں محمد نواز شریف کوگرفتار کیا گیا جبکہ آصف علی زردای اور دیگر بڑے سیاستدانوں کی گرفتاری کی تیاریاں کی جاری ہیں تو ضلع مظفر گڑھ کے سیاستدانوں کے خلاف درج مقدمات کی کاروائی جاری رکھنے پر ہنگامہ آرائی کے خدشات ظاہر کرنا بہت بڑا سوالیہ نشان ہے اگر ایسے ہی انتقامی سیاست کا کھیل جاری رہا تو احتساب تو درکنار غریب انصاف کو ترستا رہے گا اور تاریخ میں ہمیں برے لفظوں سے ہی یاد کیا جائے گا

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here