پنجاب کے لیے سیلاب کی تیاری اور ردعمل کا جامع منصوبہ

0
984

لاہور:میڈیا فاؤنڈیشن 360 نے امریکی محکمہ خارجہ کے تعاون سے 14 سے 16 دسمبر 2023 تک ‘صوبہ پنجاب کے لیے سیلاب کی تیاری اور رسپانس پلان’ کے عنوان سے ایک تین روزہ مشاورتی اجلاس کا انعقاد کیا۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے ماہرین، حکومت، میڈیا کے نمائندوں کے ساتھ۔ اور سول سوسائٹی نے صوبہ پنجاب بھر میں سیلاب سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کے لیے ایک جامع منصوبے پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے، لاہور میں امریکی قونصل جنرل کرسٹن ہاکنز
نے پاکستان میں آفات سے نمٹنے کی کوششوں کے لیے امریکہ کی بھر پور حمایت کا زکرکیا اور 2022 میں سیلاب کی تباکاریوں سے نمٹنے کے لیے امریکہ نے پاکستان کو 215 ملین ڈالرسے زائد کی امداد بھی مہیا کی۔
امریکی قونصل جنرل کرسٹن ہاکنز نے کہا، “جب کوئی آفت آتی ہے، تو اس کے لیے پوری کمیونٹی کی کوششوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ حکومت، سول سوسائٹی اور میڈیا کے شرکاء کو ایک جامع نقطہ نظر پر مل کر کام کرتے ہوئے دیکھ کر بہت اچھا لگتا ہے”۔

یہ ورکشاپ “گرین الائنس” کے فریم ورک کے ذریعے پاکستان کے ساتھ امریکہ کی جاری شراکت داری کا حصہ ہے۔ امریکہ اور پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے، موسمیاتی سمارٹ زراعت کو بڑھانے، پانی کے انتظام کو بہتر بنانے اور صاف توانائی کو فروغ دینے کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔ ان تمام کوششوں سے پاکستان کے لیے مزید پائیدار اور جامع اقتصادی ترقی کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔

ڈاکٹر ڈیل کریس مین، جنہوں نے بطور صحافی ریاستہائے متحدہ میں آفات کا احاطہ کیا ہے، انھوں نے اہم آفات کا ایک جائزہ پیش کیا جن کی وجہ سے ریاستہائے متحدہ میں پالیسیوں اور نقطہ نظر میں تبدیلیاں آئیں۔ ڈاکٹر کریس مین نے پنجاب میں سیلاب کا بھی جائزہ لیا اور زمین، انسانی جانوں، املاک اور مویشیوں پر سیلاب کے اثرات کو کم کرنے کے لیے تکنیکی اور قدرتی حل پر تبادلہ خیال کیا۔

ماہر ماحولیات احمد رافع عالم نے موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ہونے والی تباہی کے بارے میں بات کی اور گرین ہاؤس گیسوں کے اثرات کو کم کرنے کے کئی حل بتائے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ماحولیات کے تحفظ کے لیے اپنی کوششوں کو دوگنا کرنا ہوگا ورنہ پاکستان کو مزید سیلاب کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی سابق ٹرینر اور کنسلٹنٹ امیرہ جویریہ، سابق ڈائریکٹر جنرل PDMA فیصل فرید اور PDMA کے راجن پور، ڈیرہ غازی خان اور تونسہ کے عہدیداروں نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ شرکاء نے ایک گائیڈنگ پلان تیار کرنے کے لیے ایک گروپ کے طور پر مل کر کام کیا جسے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے ساتھ شیئر کیا جائے گا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here