دربار صاحب کرتار پور۔ ایک عظیم و شان منصوبہ

0
431

دربار صاحب کرتار پور کا افتتاح بابا گرو نانک کی 550ویں جنم دن کے موقع پر وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے 28 نومبر 2018 کو کیا۔ یہ خبر پوری دنیا میں نانک نام لیواؤں کے لئے بڑی اہم تھی کے حکومت پاکستان نے سکھ برادری کو ان کی مقدس جگہ پر آنے کی اجازت دی۔

دربار صاحب کرتار پور نارووال کے مقام پر واقع پاک بھارت بارڈر سے 5۔4 کلومیٹر فاصلے پر واقع ہے۔ یہ مقام سکھوں کے لئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ کیونکہ سکھ یاتریوں کے مطابق دربار صاحب کرتار پور میں بابا صاحب گرونانک نے اپنی زندگی کے آخری 18 سال گزارے اور تبلیغ کی۔ یہ منصوبہ 823 ایکڑ پر محیط ہے۔ دریائے راوی پر 800 میٹر طویل پل تعمیر کیا گیا ہے۔ گوردوارہ کو 330 ایکڑ پر تعمیر کیا گیا ہے جس کو سکھ یاتریوں کے لئے بہترین سہولیات سے آراستہ کیا گیا ہے۔

یاتریوں کی سہولت کے لئے بارڈر ٹرمینل بلڈنگ 5۔13 ایکڑ پر بنایا گیا ہے۔8۔2 کلومیٹر رقبے پر مشتمل سیلاب سے بچنے کے لئے حفاظتی بند تعمیر کیا گیا ہے۔علاوہ ازیں 262 میٹر لمبا پل بڈھی راوی دریا پر تعمیر کیا گیا ہے۔

یاتریوں کو ترجیحی بنیادوں پر سہولیات فراہم کرنے کے لئے 52 ہزارمربع فٹ پر مشتمل احاطہ تعمیر کیا گیا ہے جس میں 76 کاؤنٹر سہولیات کی فراہمی کے لئے جبکہ 50 کاؤنٹر مخصوص تہوار پر یاتریوں کو سہولیات فراہم کرنے کے لئے لگائے گئے ہیں۔

دربار صاحب کرتار پور میں آنے والے معزز یاتریوں کے لئے بسوں اور مختلف قسم کی ٹرانسپورٹ کی سہولیات دی جایئں گئی ۔ تاہم یاتری اپنی مرضی سے پیدل بھی جا سکتا ہے۔

حکومت پاکستان کی جانب سے 400 ایکڑزمین مہیا گی ہے۔ گوردوارا کو حال اور مستقبل کو مد نظر رکھتے ہوئے تعمیر کیا گیا ہے۔148 ایکڑ زمین کو رہائشی ضروریات اور مستقبل کے دیگر منصوبوں کے لئے مختص کیا گیا ہے۔ دربار صاحب کے گرنتھی گوبند سنگھ کا کہنا ہے   ” بابا جی نے آخری 18 سال ادھر ہی گزارے۔ وہ 22 ستمبر 539 کو پردہ پوش ہوئے”۔ انہوں نے پاکستان کی سرکار، وزیر اعظم عمران خان اور جنرل قمر جاوید باجوہ کو ہیرو قرار دیا ہے۔ انہوں نے پاکستانی فوج  کے سپاسالار قمر جاوید باجوہ کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا ہمارا یہ 70 سال سے مطالبہ تھا جس کو جنرل قمر جاوید باجوہ نے پایہ تکمیل تک پہنچایا، انہوں نے مزید بتایا ہم نے اس منصوبے پر متعلقہ انتظامیہ کو 24 گھنٹے کام کرتے ہوئے دیکھا ہے جو ان کے لئے قابل تحسین عمل ہے۔

 

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here