ہیپاٹائٹس فلٹر کلینک کے مسائل

0
800

شجاع آباد ملتان: جنوبی پنجاب میں صحت کے مسائل بہت سے ہیں لیکن گزشتہ کچھ عرصہ سے ایک خاموش قاتل بڑی تیزی سے پھیل رہا ہے جس نے سب کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے ۔ اس خاموش قاتل کو ہیپاٹائٹسB,C کہتے ہیں جس نے سینکڑوں گھرانوںصحت کے سنگین مسائل سے دوچار کردیا۔ اس کی وجہ انتہائی مہنگا علاج اور غریب کی پہنچ سے دور ہونا ہے۔

جنوبی پنجاب میں شجاع آباد واحد تحصیل ہے جس میں 72سے 75فیصد لوگوں کو اس بیماری نے اپنی گرفت میں جکڑ رکھا ہے یہ رپورٹ HCP(ہیپاٹائٹس کنٹرول پروگرام )کی طرف سے شائع کردہ ہے ۔ اسی بنا پر 2001ء میں شجاع آباد سول ہسپتال میں تحصیل لیول پر PCRلیب کا قیام رکھا گیا لیکن میڈیسن موجود نہ ہونے کی وجہ سے کوئی خاطر خواہ کنٹرول نہ ہو پایا کچھ عرصے تک مخیر حضرات کی وجہ سے میڈیسن ملتی رہی 2008ءکے بعد جب مسلم لیگ نواز کی پنجاب میں حکومت آئی تو اس میںPCRلیب بند کردی گئی اور آنے والی دور میں 15دسمبر2017کو PKLI(پاکستان کڈنی اور لیور انسٹیوٹ) کے نام سے ہیپاٹائٹس فلٹر کلینک کا افتتاح کیا گیا جس کی وجہ سے تقریباً3ہزار مریضوں کو استفادہ حاصل ہوا اور اس وقت بھی اس سے فائدہ حاصل کررہے ہیں لیکن آنے والی پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے 2اگست سے 24- PKLI سنٹرز کو کام کرنے سے روک دیا گیا جس کی وجہ سے ہزاروں مریض کی زندگیاں داﺅ پر لگ گئی۔ 2اگست سے قبل PKLIکے شجاع آباد کے سنٹر پر 130سے 140افراد روزانہ کی بنیاد پر 15سے 20دن میں علاج کی سہولت سے مستفید ہوتے تھے ۔ جو کہ مالی مشکلات کی وجہ سے اب روزانہ 55سے 60افراد 4سے 6ماہ تک کے لمبے ٹائم پریڈ کے بعد ادویات حاصل کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں وہ بھی موجودہ ایم این اے خان ابراہیم خان کی خصوصی کاوش پر وزیر اعلیٰ پنجاب نے شجاع آباد سنٹرکو ہنگامی بنیادوں پر اجازت دی۔ جبکہ ماہ نومبرمیں لاہور سے HCPکی طرف سے خصوصی ٹیم کی آمد کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب کو شجاع آباد میں ہیپاٹائٹس سے نپٹنے کے لیے ہیپاٹائٹس کنٹرول کرنے کی نافذ کرنے کی شفارش کی ۔اس شفارشات کے برعکس PKLIکے ایک ملازم نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ مالی مشکلات کی وجہ سے پیسنٹ ریشو کو مزید کم کیا جائے اور ملازمین کو فارغ کیئے جانے کا عندیہ دیا جاچکا ہے ،جو کہ ایک تشویس ناک خبر ہے اور سروس ٹائمنگ میں کمی کرنے کا حکم بھی جاری کیا جاچکا ہے ۔ جو کہ عوام کے لیے وبال جان بھی بنے گا۔ ڈاکٹروقاص کا کہنا ہے کہ میں نے ایف سی پی ایس کیا ہے مجھے اس سے زیادہ تنخواہوں کی آفر تھی لیکن میں نے اس ادارے میں کام کرنے کو پسند کیا تھا کہ ایک صاف ستھراماحول اور انٹر نیشنل سٹنڈرڈ کے مطابق ہمیں کام کرنے کا موقع ملے گا میں عوام کی خدمت کرنے کرکے فخر محسوس کرتا ہوں۔لیکن موجودہ حالات میں کام کرنا ناگزیز ہوگیا ہے اس لیے میں نے استیفاہ دے دیا ہے۔محمد زبیر جو کہ ایک پیشنٹ ہے ان کا کہنا ہے کہ اس بیماری سے میرا بڑا بھائی اس بیماری سے چل بسا ہے جسکا مجھے بہت دکھ ہوتا ہے کیونکہ ہم روزنامہ کی بنیاد پر کام کرتے ہیں اور جس تنخواہ سے  ہمارے گھر کےاخراجات بڑی مشکل سے پورے ہوتے ہیں اسی وجہ سے ہم اپنے بھائی کا علاج نہ کراسکیں ہیں یہ ہمارے لیے بہت ملال  کا مقام ہے ۔اب میں بھی اسی بیماری میں مبتلا ہوں۔ مجھے یہاں سے جو دوائی ملتی ہے وہ انتہائی معیاری اور میرے لیے امرت ہے ۔سکینہ نامی مریضہ جو کہ گزشتہ سال سے اسی بیماری میں مبتلا ہیں جو کہ ایک دیہات کی رہائشی ہے اس کے پاس اتنے وسائل نہیں ہے کہ وہ اپنا علاج کراسکے۔اس  کی دوست نےاس کو بتایا کہ ہیپاٹائٹس فلٹر کلینک میں مفت ادویات مل رہی ہیں اور اس نے یہاں سے علاج کروانے کے لیے آئی لیکن اس کو چار مہینے بعد کا ٹائم ملنے پر وہ شدید پریشان ہے ۔   اس حوالے سے ہماری جمعیت علماءاسلام ف کے صوبائی رہنما مولانا رضا المنعم سے بات ہوئی جن کا کہنا ہے حکومت تبدیلی کے دعوے کے سوااور کچھ نہیں کررہی ہے جس کی مثال سامنے ظاہرہے کہ صحت یا دیگر عوامل ان کی ترجیحات پر نہیں ہیں۔جبکہ تحریک انصاف کے تحصیل صدر حافظ کامران سے بات کرنے پر معلوم ہوا کہ ایم این اے خان ابراہیم خان اور صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے یقین دہانی کرائی ہے کہ حکومت ان قسم کے مسائل کو حل کرنے کے لیے بہت جلد ایک جامع حکمت عملی کا اعلان کرےگی۔جس میں PKLIکی ازسرنو ریلز کیا جائے گا۔گائنی وارڈ کے قیام اور ٹراما سنٹر کو مکمل بحال کرنے کا عملی جامہ پہنایا جائے گا۔ ڈاکٹر وقاص ایف سی پی ایس انچارج PKLIشجاع آباد کاکہنا ہے کہ اگر متعلقہ حکام نے ادویات فراہم نہ کی گئی تو جن مریضوں کو ادویات مل رہی ہیں ان کی ادویات مجبوراً بند کرنی پڑے گی۔

تما م صورت حال بتاتی ہے کہ اگر PKLIہیپاٹائٹس فلٹر کلینک بند کردیا گیا توشجاع آباد کی عوام کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا پہلے ہی شجاع آباد میں ہر گھر میں ہیپاٹائٹس نے ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے بہت ساری اموات مزید ہوسکتی ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here