لاہور: ستمبر 2018 سے ٹریفک سگنل کی خلاف ورزی، اوور اسپیڈنگ، سگنل کے قریب ایک سے زائد لین استعمال کرنے اور ون وے گاڑی چلانے پر صوبہ پنجاب میں رجسٹرڈ گاڑیوں کا ای-چالان کیا جا رہا ہے۔ لیکن اسلام آباد، سندھ اور خیبر پختونخواہ کے رجسٹرڈ گاڑیوں کا ای-چالان نہیں کیا جاتا جس کی بنیادی وجہ پنجاب سیف سٹی اتھارٹی کے ساتھ صوبوں اور دارالحکومت کی جانب سے گاڑیوں کا ڈیٹا شئیر نہ کرنا تھا۔ تاہم اب ایسا نہیں ہو گا۔ چیف آپریٹنگ آفیسر پنجاب سیف سٹی اتھارٹی اکبر ناصر خان کے مطابق اسلام آباد کی رجسٹرڈ گاڑیوں کا ڈیٹا موصول ہو گیا ہے جس کی وجہ سے اب اسلام آباد نمبر پلیٹ کی گاڑیوں کو ای-چالان بھیجنے کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ ان کے مطابق خیبر پختونخواہ کے صرف دو شہروں کا ڈیٹا آنا ابھی باقی جس کے بعد خیبر پختونخواہ سے رجسٹرڈ گاڑیوں بھی قانون کی خلاف ورزی کرنے پر ای-چالان سے نہیں بچ سکیں گی۔ پنجاب سیف سٹی اتھارٹی روزانہ کی بنیاد ہر تقریباً پانچ ہزار ای-چالان بھجوا رہا ہے جس کی وجہ سے ستمبر 2018 سے اب تک ایک سو ساٹھ ملین روپے سے زائد کا جرمانہ وصول ہو چکا ہے۔